Whispers of Autumn: A Season of Memories
https://bit.ly/3RotffE
https://bit.ly/3TdyAsy
نوازشوں کے وہ موسم کھی ےو یاد کرو
وفا کے زور کا دم خم کبھی تو یاد کرو
وہ وقت جس میں محبت کی آنچ لپکی تھی
بتائے لمحے جو باہم کبھی تو یاد کر
Description:
This ghazal by Afzal Shakeel Sandhu is a heartfelt expression of nostalgia, love, and longing. It beautifully captures the speaker's deep yearning for the past, recalling moments filled with affection, tranquility, and joy. The ghazal reflects on the strength of loyalty, the warmth of love, and the fleeting nature of happiness. It invokes imagery of changing seasons, tranquil skies, and shared moments under the stars, contrasting them with the melancholy of separation and the passage of time. Through its delicate verses, it invites the reader to revisit the memories of lost love and cherish those unforgettable experiences that once brought peace and joy. *Afzal Shakeel Sandhu* is an emerging voice in contemporary Urdu poetry, known for his deep emotional expressions and eloquent use of traditional poetic forms like ghazals. His poetry resonates with themes of love, longing, nostalgia, and the complexities of human emotions. Drawing inspiration from classic Urdu literature, Sandhu weaves delicate imagery and heartfelt sentiments into his verses, often exploring the beauty of nature, the pain of separation, and the sweetness of memories. His style reflects both modern sensibilities and the rich heritage of Urdu adab (literature), making his work relatable yet timeless
افضل شکیل سندھو ایک جدید اردو شاعر ہیں جنہوں نے اپنی منفرد انداز اور جذباتی اظہار کی بدولت اردو ادب میں نمایاں مقام حاصل کیا ہے۔ ان کی شاعری میں محبت وفا، اداسی، اور یادوں جیسے موضوعات کو بڑی خوبصورتی سے پیش کیا گیا ہے۔ ان کا انداز بیاں روایتی اردو غزل سے متاثر ہے، لیکن ان کی شاعری میں جدید دور کی حساسیت بھی جھلکتی ہے۔ وہ انسانی جذبات کی پیچیدگیوں کو سادہ مگر دلکش انداز میں بیان کرتے ہیں، جس کی وجہ سے ان کی شاعری قاری کے دل میں اتر جاتی ہے۔ افضل شکیل سندھو نے اپنے شعری سفر میں اردو ادب کے کلاسیکی شعرا سے متاثر ہو کر ایک ایسا اسلوب اپنایا ہے جو نہایت پراثر اور دلنشین ہے۔ ان کی غزلوں میں قدرتی مناظر کی خوبصورتی، محبت کا سوز، اور ماضی کی یادوں کا عکس نمایاں ہوتا ہے۔ ان کا کلام نہ صرف جذبات کو چھوتا ہے بلکہ ایک گہری فکری گہرائی کا بھی حامل ہے۔ شاعر کی حیثیت سے افضل شکیل سندھو اپنے عہد کے تقاضوں اور تبدیلیوں کو بھی اپنی شاعری میں جگہ دیتے ہیں، جس کی وجہ سے ان کا کلام ایک وسیع طبقے میں مقبول ہے۔
Comments
Post a Comment