Two verses , adna sa admi hoon.Scattered Words of Sleepless Nights” ✍️ Description These verses reflect the poet’s humility and inner struggle. He calls himself an ordinary man, asking not to judge him by his name, for people have already burdened him with accusations. The sleepless nights have only produced scattered words, showing the difficulty of expressing emotions through poetry. A heartfelt expression of truth, pain, and resilience. یہ کلام شاعر کی خودداری اور احساسات کا آئینہ دار ہے۔ شاعر کہتا ہے کہ وہ ایک ادنیٰ سا آدمی ہے، اس کے نام پر نہ جایا جائے، کیونکہ دنیا نے اس پر بے شمار الزامات لگا رکھے ہیں۔ ان جاگتی راتوں کا حاصل بکھرے ہوئے الفاظ ہیں، اور یہ شاعری کی مشکل راہ اسی کا نتیجہ ہے۔ یہ اشعار دراصل ایک داستانِ دل ہیں جو قاری کو سوچنے پر مجبور کرتے ہیں
https://youtu.be/IF5PTmqUZh0 https://youtu.be/c3tlzBOXQqE Very beautiful, fantastic and realistic ghazal in which words are used beautifuly.These verces depict the situation of love 💖,and hate.love is the subject of all times favorite. غزل دامن میرا پابند وفا اب نہیں رہا شوق طلب میں تیرے فنا اب نہیں رہا میں جانتا ہوں فصل تمنا ہوئی تمام سینے میں تھا جو شور بپا اب نہیں رہا جاؤ در رقیب پہ مژدہ خوشی کا دو بستی میں تیری آبلہ پا اب نہیں رہا خوش قسمتی سے داغ رفاقت سے دل بچا تیرے لیے اک حرفِ دعا اب نہیں رہا لوگ اب وفا کے وعدوں سے منحرف ہو چکے پالیں یہ روگ حوصلہ اب نہیں رہا ان ساعتوں کی یاد بھی مٹ جانی چاہئیے شائد کوئی بھی زخم ہرا اب نہیں رہا جا روشنی کو ڈھونڈ جا روشنی کا پوچھ روشن جہاں میں کوئی دیا اب نہیں رہا تہمت زدہ شکیل فقیروں کے بھیس میں خوش بخت شہر اور گدا اب نہیں رہا Ghazal My hem is no longer bound by loyalty In the passion of desire, I am no lon...