Modern vs. Traditional Classrooms in Pakistan پاکستان میں جدید اور روایتی کلاس رومز کا موازنہ تعارف گزشتہ دو دہائیوں میں پاکستان کے نظامِ تعلیم میں نمایاں تبدیلیاں آئی ہیں۔ روایتی کلاس رومز، جو کبھی تعلیمی نظام کی بنیاد سمجھے جاتے تھے، اب بتدریج جدید اور ٹیکنالوجی سے مدد یافتہ تعلیمی ماحول کو جگہ دے رہے ہیں۔ آج کے دور میں دونوں نظام — روایتی اور جدید — ایک ساتھ موجود ہیں، کیونکہ پاکستان بتدریج ڈیجیٹل اور طلبہ مرکوز تعلیم کی طرف بڑھ رہا ہے۔ روایتی کلاس رومز پاکستان، خاص طور پر صوبہ پنجاب، جہاں ہم رہتے ہیں اور جس کے تعلیمی نظام کے بارے میں ہمیں زیادہ معلومات ہیں، وہاں آج بھی زیادہ تر کلاس رومز روایتی طرزِ تعلیم پر قائم ہیں۔ ان کلاس رومز میں عام طور پر ایک میز، کرسی، بچوں کے ڈیسک، اور ایک بلیک بورڈ یا وائٹ بورڈ ہوتا ہے۔ استاد لیکچر دے کر طلبہ کو سبق پڑھاتا ہے، پچھلا سبق سنتا ہے اور ٹیسٹ لیتا ہے۔ اگر طالبِ علم کو سبق یاد ہو جائے تو ٹھیک، ورنہ اُسے مختلف قسم کی سزائیں دی جاتی ہیں۔ ان سزاؤں کی تفصیل میں نے اپنے 20 اکتوبر کے بلاگ **"تعلیمی ادارے اور سزا کا تصور"** میں بیا...
Home Sweet Home , Ghar Pyara Ghar
This poem published in Daily Peghaam (Sahiwal) on Thursday , 28 May,1998.Today 27 years, 4 months , and 7 days had passed , I become young to old but the poem still fresh like the city on wich it is depicted.📖 Description
"Ghar Pyara Ghar" is a heartfelt poem by Afzal Shakeel Sandhu, published in Daily Peghaam on 28 May 1998. The poem reflects deep love for the poet’s hometown Sahiwal, highlighting its cultural richness, peaceful lifestyle, agricultural beauty, and warm-hearted people. It is a poetic tribute to the city that nurtured countless memories, portraying Sahiwal as a symbol of home, comfort, and belonging.گھر پیارا گھر نظم
افضل شکیل سندھو شاعری
ساہیوال پر نظم
ڈیلی پیغام 1998 شاعری
گھر کی محبت کی شاعری
وطن کی یاد نظم
پنجابی اردو شاعری
ساہیوال کی ثقافت شاعری
گھر کی یاد نظم
کلاسک اردو نظم
Written by: Afzal Shakeel Sandhu


